Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.

پاکستان

چند دلچسپ سوالات اور جوابات

سوال 
??اس چیز کا نام بتائیں جو پیدا ہوتے ہی اڑنے لگتی ہے?
*جواب ہے*
*دھواں?Smoke*
سوال نمبر
?? ہمارے جسم کا وہ کون سا حصہ ہے جو ہمیں پیدا ہونے کے بعد ملتا ہے?

*جواب ہے*
*دانت? Smile bones*
سوال
?? وہ کونسی چیز ہے جس میں پاکستان امریکہ سے آگے ہے?

*جواب ہے*
*وقت?Time*
سوال
??وہ کونسی چیز ہے جو دھونے سے گندی ہو جاتی ہے?
*جواب ہے*
*پانی-Water*
سوال
??وہ کونسی حالت ہے جب مسلمان پر ہر حلال چیز بھی حرام ہو جاتی ہے?
*جواب ہے*
*نماز کی حالت*
سوال
??وہ کونسا ملک ہے جس کے باشندے بیت الخلاء(Washroom) میں کھانا کھاتے ہیں?
*جواب ہے*
*تائیوان-Taiwan*
سوال
?? لڑکی کے جسم کا وہ کونسا حصہ ہے جو ہر 2 ماہ بعد تبدیل ہوتا ہے?
*جواب ہے*
*آنکھوں کی پتلی?️*
سوال
??وہ کونسا پرندہ ہے جو بچوں کو دودھ پلاتا ہے?
*جواب ہے*
*چمگادڑ?Bat*
سوال
??اس چیز کا نام بتائیں جو گرم کریں تو جم جاتی ہے?
*جواب ہے*
*انڈہ-Egg*
سوال
?? پاکستان کا وہ کونسا واحد شہر ہے جس کو لکھتے وقت 15 نقطے لگانے پڑتے ہیں???
*جواب ہے*
*پاکپتن شریف*

سوال
??دنیا میں وہ کونسا بادشاہ ہے جس کے پاس محل نہیں ہے??
*جواب ہے*
*شیر- Lion*

سوال
??وہ کیا ہے جس کو جتنا استعمال کرو اتنی بڑھتی ہے??
*جواب ہے*
*عقل اور علم*

سوال
??وہ کونسا جانور ہے جو کوئی آواز نہیں نکال سکتا??
*جواب ہے*
*زرافہ*

سوال
??وہ کونسا واحد نر (mail) جانور ہے جو بچے پیدا کرتا ہے??
*جواب ہے*
*سمندری گھوڑا_seahorse*

سوال
??وہ کونسا پھل ہے جس میں 25٪ آکسیجن ہوتی ہے??
*جواب ہے*
*سیب Apple*

چند دلچسپ سوالات اور جوابات Read More »

MCQs / Q&A, Urdu MCQs / Q&A

پہاڑی سلسلہ کوہ ہمالیہ میں پاکستان میں موجود سب سے اونچی چوٹی کون سی ہے؟

پہاڑی سلسلہ کوہ ہمالیہ میں پاکستان میں موجود سب سے اونچی چوٹی کون سی ہے؟
1. کے ٹو
2. ماؤنٹ ایورسٹ
3. ترچ میر
4. لوٹس
5. *نانگا پربت*✓✓✓

پہاڑی سلسلہ کوہ ہمالیہ میں پاکستان میں موجود سب سے اونچی چوٹی کون سی ہے؟ Read More »

MCQs / Q&A, Pak Study / Affairs MCQs / Q&A

پرچہ اردو-S.S پبلک سروس کمیشن۔

۔1 ّ سیاہ و سفید ہونا ” محاورہ ہے اس کا مفہوم کیا ہے؟
A۔ محتاج ہونا
B، مختار کل ہونا
C ۔ دست بردار ہونا
D۔ افسوس کرنا
۔2 ۔ “اڑان کھائی بتانا ” محاورے کا مفہوم کیا ہے؟
A۔ کھیتی باری کرنا
B. دھوکہ دینا
C. نفرت کرنا
D۔ ضد کرنا
” مٹھی گرم کرنا ” محاورے کا مفہوم کیا ہے؟.3
A. نوکری کرنا
B۔ راز فاش کرنا
C.سفر کرنا
D۔ رشوت دینا۔
4۔ ” ارباب حجت ” کی ترکیب اردو میں کن معنوں میں مستعمل ہے؟
A. محتاج لوگ
B.منطقی لوگ
C.منافق لوگ
D۔ ایشیائ لوگ۔
5۔ ” بنت البحر ” کی ترکیب سے کیا مراد ہے؟
A. انگور کی بیٹی۔ شرب
B.جل پری
C.۔ کشتی
D.ہیرا من
6۔ “رخت ہستی ” کی ترکیب کا مفہوم کیا ہے؟
A.۔ سمجھ بوجھ۔
B.بیوقوفی و نادانی
C.بے ثباتی
D.برعکس عقل
7۔ ” تاج پر مونج کا بخیہ ” ضرب المثل سے کیا مراد ہے؟
A۔ رشتہ جوڑنا۔
B.بے جوڑ بات
C.۔ بسرام کرنا
D۔ مدد کرنا۔
8۔ ” آم کے آم کٹھلیوں کے دام ” عام ضرب المثل ہے۔ اس کا مفہوم کیا ہے؟
A.۔ نقصان پر نقصان ہونا
B.۔ دوہرا فائدہ ہونا
C۔ نہایت بد انتظامی۔
D.۔ بے سکونی و بے چینی
9۔ ” چور کی داڑھی میں تنکا ” ضرب المثل سے کیا مراد ہے؟
A۔ عیب خود بخود ظاہر ہو جاتا ہے
B۔ غریب پر سب کا بس چلتا ہے
C۔ صحبت کا بڑا اثر ہوتا ہے
D۔ آمدنی کے مطابق خرچ
10۔ ” آسمان سے گرا کجھور میں اٹکا ” ضرب المثل سے کیا مرد ہے؟
A۔ ایک مصیبت سے نکل کر دوسی مصیبت میں پھنس جانا B۔ اپنے اہنے شغل میں مگن رہنا
C۔ فتح مند ہون
D دھوکہ دینے کی کوشش کرنا

11۔ فیض احمد فیض کا آخری شعری مجموعہ کونسا ہے؟
A۔ نقش فریادی
B۔ دست صبا
C۔ سروادی سینا
D۔ غبار ایام

12۔ ظفر اقبال کے شعری مجموعہ ” عیب و ہنر ” کا دیباچہ کس معروف ادیب نے لکھا ہے؟
A محمد خالد اختر
B۔ سلیم اختر
C۔ انتظا حسین
D احمد ندیم قاسمی
13۔ مستنصر حسین تارر کی تصنیف ” قربت مرگ میں محبت ” صنف کے اعبا کیا ہے؟
A۔ شاعری
B۔ ناول
C۔ افسانہ
D۔ رپورتاژ
14۔ ” شاعر رومان ” کس شاعر کو کہا جاتا ہے؟
A۔ سجاد حیدر یلدرم
B اختر شیرانی
C۔ حفیظ جالندھری
D۔ حسرت موہانی
15۔ یاس یگانہ چنگیزی کا اصل نام کیا تھا؟
A۔ مرزا واجد حسین
B علی کندر
C۔ مزمل حسین
D۔ عبد الحئ
16۔ علامہ اقبال نے پیام مشرق کس شاعر کے دیوان کے جواب میں لکھی؟
A۔ پروفیسر آرنلڈ
Bگوئٹے

C۔ حافظ شیرازی
D۔ مولان روم
17۔ اردو شاعری میں ” مرثیہ گوئی ” کے حوالے سے کس کا نام زیادہ معروف ہے؟
A۔ مرزا تعشق.
B۔ گوہر علی شیر
C۔ مرزا دبیر
D۔ میر انیس
18۔ خوشی محمد ناظر کی مشہور نطم ” جوگی ” کس ہیت میں ہے؟
A۔ مثنوی
B تکیب بند
C.آزاد نظم
D۔ مخمس
19۔ چوبولا شاعری کی صنف ہے جس میں
A۔ چار مصرعے ہوتے ہین
B۔ چار شعر ہوتے ہیں
C۔ چار ارکان ہوتے ہیں
D.ان میں سے کوئ نہین
20۔ ترقی پسند تحریک کا ترجمان جریدہ کونسا تھا؟
A۔ سویرا۔.
B۔ شب خون
C۔ مخزن
D۔ خیالستان
21۔ بے کلی سے کچھ دل کو سرو کار نہ ہو
تیری نرگس بھی ایسی کبھی بیمار نہ ہو
اس شعر میں علم بیان کی کونسی قسم مستعمل ہے؟
A۔ تشبیہ
B۔ استعارہ
C۔ کنایہ
D۔ مجاز مرسل
22۔ زندگی ہے یا کوئ طوفان ہے
ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے
اس شعر علم بیان کی کونسی قسم ظاہر کر رہا ہے؟
A۔ تشبیہ
B۔ استعارہ
C۔ کنایہ
D۔ مجاز مرسل
23۔ اگتے تھے دست بلبل و دامان گل بہم
صحن چمن نمونہ یوم الحساب تھا
اس شعر میں کونسی صنعت استعمال ہوئ ہے؟
A۔ مراعات النظیر
B۔ لف و نشر
C۔ حسن تعلیل
D۔ تدبیج
24۔ ” منزل شب ” سی حرفی” اور ” اثار ” کے جیسے شعری مجوعوں کے حوالوں سے کس شاعر کا نام زہن میں آتا ہے؟
A۔ جون ایلیا
B۔ مختار صدیقی
C. نسیم امروہوی
D۔ سرفراز شاہد
25۔ ” کبیر مہدی ” کس مشہور ناول کا کردار ہے؟
A۔ اداس نسلیں
B۔ غلام باغ
C۔ کاغذی گھاٹ
D۔ آنگن
26۔ اردو لغت بورڈ کا موجودہ سربراہ کون ہے؟
A۔ تحسین فراقی
B۔ عقیل عباس جعفری
C۔ عطاء الحق قاسمی
D۔ انوار احمد
27۔ علامہ اقبال کی مشہور نظم ” طلبہ علی گڑھ کالج کے نام ” ان کے کس مجموعہ کلام میں شامل ہے؟
A۔ بانگ درا
B۔ بال جبریل
C۔ ضرب کلیم
D۔ ارمغان حجاز
28۔ ” خواب باقی ہیں ” کس کی خود نوشت ہے؟
A۔ فرید جاوید
B۔ کلیم الدین احمد
C۔ آل احمد سرور
D۔ وارث علوی
29۔سر سید احمد خان کی کتاب ” جام جم” کا موضوع کیا ہے؟
A.تاریخ
B۔ آپ بیتی
C. تقاریر
D۔ مصاحبے
30۔ مولانا آزاد شاعری میں کس شاعر کے شاگرد تھے؟
A۔ ابرہیم زوق
B.مرزا غالب
C۔ مصطفی خان شیفتہ
D.داغ دہلوی
31۔ ” امروز ” کس کی مشہور نظم ہے؟
A۔ ن م راشد
B۔ میرا جی
C۔ مجید امجد
D.فیض احمد فیض
32۔ن م راشد کس قلمی نام سے مضامین لکتھے تھے؟
A۔ راشد وحیدی
B۔ غاصف ملانوی
C۔ ابو العلاء چشتی
D۔ خامہ بگوش
33۔ قصیدہ کی زبان کیسی ہوتی ہے؟
A۔ علائم و رموز کی زبان
B۔ پرشکوہ زبان
C۔ غم و الم کی زبان
D۔ ہجروفراق کی زبان
34۔ رضیہ فصیح احمد کے ناول ” صدیوں کی زنجیر ” کا موضوع کی ہے؟
A۔ تقسیم ہند
B۔ المیہ مشرقی پاکستان
C۔ جنگ آزادی
D.کارگل جنگ
35۔ ” ابوتراب “، ” ابوبکر ” قوائد کے اعتبار کیا ہیں؟
A. لقب
B۔ عرف
C۔ خطاب
D. کنیت
36۔ مسمط کس زبان کا لفط ہے؟
A۔ عربی
B.فارسی
C۔ انگریزی
D۔ اطالوی
37۔مشکل ہے ز بس کلام میرا اے دل
سن سن کر سخنوران کامل
آسان کرنے کی کرتے ہیں فرمائش
گویم مشکل و نگویم مشکل
ان اشعار سے کونسی صنف شاعری زہن میں آتی ہے؟
A. قطعہ
B۔ رباعی
C۔ دو بیتی
D۔ قصیدہ
38۔ شعر میں قافیہ کی تکرار کو اصطلاح میں کیا کہا جاتا ہے؟
A.تکیہ
B۔ رسم
C.غنائیت
D۔ ایطا
39۔ مولانا آزاد کی وفات کس سن میں ہوئی؟
A۔ 1912ء
B۔ 1914ء
C۔ 1910ء
D۔ 1915ء
40۔ ” کلیات یوسف ظفر ” کو کس نے مرتب کیا ہے؟
A. ڈاکٹر محمد صادق
B.حامد علی خان
C. تصدق حسین راجا
D. تحسین فراقی
41۔ ” صریر خامہ ” کس یونیورسٹی کا تحقیقی مجلہ ہے؟
A۔ الخیر یونیورسٹی بھمبر
B۔ قرطبہ یونورسٹی پشاور
C . پشاور یونیورسٹی .
D.سندھ یونیورسٹی
42۔ علامہ اقبال کی مشہور کی نظم ” جبریل و ابلیس ” کس مجموعہ کلام میں شامل ہے؟
A.بانگ درا
B.بال جبریل
C۔ ضرب کلیم
D. ارمغان حجاز
43۔۔ ” دوسرا آسمان ” کس کا پی ٹی وی ڈراما ہے؟
A.یونس جاید
B.امجد اسلام امجد
C۔ انور مقصود
D.مرزا اطہر بیگ
44۔ مستنصر حسین تارڑ کی کتابیں کونسا ادارہ شائع کرتا ہے؟
A.انجمن ترقی اردو
B.اکادمی ادبیات پاکستان
C سنگ میل مبلیکیشنز
D.ادارہ مطبوعات اردو
45۔ ” سبد چین ” کس کی تصنیف ہے؟
A.مرزا غالب
B. مولانا حالی
C۔ مومن خان مومن
D.مولانا آزاد
46۔ اس اسم کو کیا کہا جاتا
ہے جو خود تو مصدر سے بنا ہو لیکن آگے اس سے کوئ اور اسم نہ بن سکے؟
A.اسم مشتتق
B.اسم جامد
C.اسم ضمیر .
D.اسم کیفیت
47۔ غزل کو اردو شاعری کی آبرو کس نے قرار دیا؟
A۔ کلیم الدین احمد
B۔ جوش ملیح آبادی
C.رشید احمد صدیقی
D.عظمت اللہ
48۔ “رجز” کس صنف شاعری کا جزو ہے؟
A.قصیدہ .
B۔ مرثیہ
C۔ دوہا
D.سانیٹ
۔49 ماہیا کتنے مصروں پر مشتمل ہوتا ہے؟
A.2
B۔3
C. 4
D.5
. 50۔ حلقہ ارباب ذوق کے پہلے اجلاس کی صدارت کس نے کی تھی؟
A۔ وزیر آغا
B.میرا جی
C. حفیظ ہوشیار پوری
D.قیوم نظر
51۔ ” قلب و نظر کے سلسلے ” کس کے شاعر کے کلیات کا عنوان ہے؟
A.قیوم نظر.
B.امجد اسلام امجد
C.احمد فراز .
D۔ محسن نقوی
52۔ جلوہ ہے مجھی سے لب دریائے سخن پر
صد رنگ میری موج ہے میں طبع رواں ہوں
یہ شاعرانہ تعلی کسے زیب دیتا ہے؟
A. ابراہیم ذوق
B. مرزا غالب
C.میر تقی میر
D۔ میر انیس
53۔ انجمن پنجاب کے سیکرٹری کون تھے؟
A.مولانا آزاد
B۔ مولانا حالی
C.پنڈت من پھول
D.ان میں سے کوئ نہیں
54۔ ” ہم کہ ٹھہرے اجنبی ” فیض احمد فیض کے حوالے سے کتاب کس نے مرتب کی ہے؟
A.آغا ناصر
B۔ ایوب مرزا
C۔ ممتاز حسین
D۔ کشور ناہید
55۔ ” لمحوں کی راکھ ” کس کا ناول ہے؟
A.مرزا ادیب
B۔ انور سجاد
C۔ جمیلہ ہاشمی
D.رضیہ بٹ
56۔ “اکبر اعظم ” کس ڈراما کا کردار ہے؟
A.باپ ک گناہ
B.انار کلی
C.رستم و سہراب
D۔ اندھیرا اجالا
57۔ ” دنیا کا سب سے انمول رتن ” کس کا شاہکار کارنامہ ہے؟
A. پریم چند
B.سجاد حیدر یلدرم
C.انتظار حسین
D.سعادت حسن منٹو
58۔ انتطار حسین کے مشہور ناول ” آگے سمندر ہے ” کا آغاز کس شاعر کے شعر سے ہوتا ہے؟
A.ناصر کاظمی
B.فراق گورکھپوری
C۔ احمد مشتاق
D۔ فیٖض احمد فیض
59۔” نکات الشعراء ” کس کا تذکرہ ہے؟
A.میر تقی میر B۔ میر درد
C۔ میر سوز د D.میر اثر
60۔ میر انیس کس شاعر کے پوتے تھے؟
A.میر خلیق
B۔ میر حسن
C۔ میر درد
D.ان میں سے کوئ نہیں
61۔ پھر جائے نہ چشم صنم آنکھ کے آگے
سیر چمن نرگس شہلا نہ کریں گے
” نرگس شہلا” سے کیا مرا دہے؟
A.مست و مکمور آنکھ
B۔ بیگی پلکیں
C.محبوب کا دیدار
D۔ محبوب کی سختیاں
62۔ علم بیان و بدیع پر مشہور کتاب ” فکر بلیغ ” کا مصنف کون ہے؟
A.امام بخش صہبائ
B۔ نجم الغنی
C۔ علی محمد شاد
D.وہاب اشرفی
63۔ ” چھپا ہے شاعری کا مہر تاباں” اس مصرعے سے بحساب جمل 1327ھ کا سال برآمد ہوتا ہے۔ یہ کس شاعر کی تاریخ وفات ہے؟
A. سر سید احمد خان
B۔ امیر مینائ
C۔ شبلی نعمانی
D.جلال لکھنوی
۔ فسانہ آزاد کتنی جلدیں پر مشتمل ہے؟
A.3
B.5
C.4
D.6
65۔ اردو شاعری میں ” سینٹو ” کا تجربہ کس نے کیا؟
A.ظفر اقبال
B۔ مظہر امام
C.سید جعفر طاہر
D.باقی صدیقی
66۔ اردو کا سٹیفن لی کاک کس کو کہا جاتا ہے؟
A.کرنل محمد خان
B.شفیق الرحمن
C۔ مشتاق احمد یوسفی
D. محمد خالد اختر
67۔ ” سہ شنبہ ” ہفتہ کا کونسا دن ہوتا ہے؟
A. اتوار
B. بدھ
C۔ منگل
D.جمعرات
68۔ ” روح اقبال ” کس کی مشہور کتاب ہے؟
A۔ خلیفہ عب الحکیم
B عبد المجید سالک
C۔ یوسف حسین خان
D. حمید شاہد
69۔ نثر کی اس قسم کو کیا کہا جاتا ہے جس میں لکھنے والا مجرد صفات کو مجسم بنا کر پیش کرتا ہے اور انکی ایسی اشکال تیار کرتا ہے کہ وہ زندہ اور ذی روح دکھائ دیتی ہیں؟
A.رومانویت
B تمثیل
C۔ تنافر
D۔ ابتذال
70۔نیئرنگ خیال کب شائع ہوئ؟
A. 1880ء
B۔ 1870ء
C۔ 1901ء
D.1910ء
71۔مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے
وہ قرض اتارے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے
یہ کس کا مشہور شعر ہے؟
A.عادل منصوری
B.ظفر اقبال
C.افتخار عارف
D.اختر الا یمان
72۔ عشق سے طبیعت نے زیست کا مزا پایا
درد کی دوا پائ درد بے دوا پایا
اس شعر کو اصطلاح میں کا کہیں گے؟
A.مطلع.
B.حسن مطلع
C. مقطع
D۔ حسن مقطع
73۔ سوال نمبر 72 کے حوالے بتائیں کہ اس شعر میں قافیہ کونسا ہے؟
A. پایا، دوا
B.طبیعت، زیست
C.مزا، دوا
D.ان میں سے کوئ نہیں
74۔ سوال نمبر 72 کے حوالے سے بتائیں کہ اس شعر میں ردیف کونسی ہے؟
A.پایا، پائ
B.پایا
C۔ درد، دوا
D.ان میں سے کوئ نہین
75۔زندگانی تھی تری مہتاب سے تابندہ تر
خوب تر تھا صبح کے تارے سے بھی ترا سفر

علامہ اقبال کا یہ شعر کس کے لیے ہے؟
A. اپنے والد شیخ نور محمد
B۔ اپنی والدہ محرومہ امام بی بی
C.شیخ عطاء محمد
D. اپنے استاد میر حسن
76۔ ” خمار گندم” کس کی تصنیف ہے؟
A. فیض احمد فیض
B۔ ابن انشا
C. مشتاق احمد یوسفی
D. کرنل محمد خان
77۔ قرۃ العین حیدر ، فارغ بخاری اور محمود ہاشمی کے درمیان کیا قدر مشترک ہے؟
A.آپ بیتی
B۔ کالم نگاری
C. رپورتاژ
D۔ شاعری
78۔ لکھتے رہے جنوں کی حکایت خونچکاں
ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے
یہ مشہور شعر کس کی تخلیق ہے؟
A. ابراہیم ذوق
b۔ مرزا غالب
C. مولانا حالی
D.داغ دہلوی
79۔ کونسا جملہ درست ہے؟
A. یہ واقع کب پیش آیا؟
B۔ یہ واقعہ کب پیش آیا؟
C۔ یے واقعہ کب ہیش آیا؟
D. یہ واقع کب ہیش آئے؟
80۔ بغیر القابات و خطابات کے خط لکھنے کی کس شاعر کی عام عادت رہی ہے؟
A. مرزا غالب
B.رجب علی بیگ سرور
C.خوث بے خبر
D. مولوی عبد الحق

جوابات

1b,2b,3d,4b,5b,6a,7b,8b,9a,10a 11d,12c,13b,14b,15a,16b,17b,18b, 19a,20a,21b,22a,23,24b,25b,26b,27a,28c,29a,30a 31c,32a,33b,34b,35d,36a,37b,38d,39c,40c 41d,42b,43d,44c,45a,46a,47c,48b,49b,50c 51a,52c,53a,54b,55a,56b,57a,58c,59a,60b 61a,62c,63d,64c,65c,66b,67c,68c,69b,70a 71c,72a,73c,74b,75b,76b,77c,78b,79b,80a

پرچہ اردو-S.S پبلک سروس کمیشن۔ Read More »

General Knowledge, MCQs / Q&A, Test

*اردو کے حروف تہجی کی صحیح تعداد چوّن (54) ہے…* ڈاکٹر عبدالرؤف پاریکھ

 بابائے اردو مولوی عبدالحق نے طے کیا کہ ہائیہ آوازوں (بھ، پھ، تھ وغیرہ) کو ظاہر کرنے والے حروف بھی حروف ِتہجی میں شامل ہیں- شان الحق حقی نے اردو کے حروفِ تہجی کی تعداد تریپن (۵۳) قرار دی اور مقتدرہ قومی زبان نے چون (۵۴)۔

اردو میں کتنے حروفِ تہجی ہیں؟ اس مسئلے پر مختلف آرا رہی ہیں اور آج بھی کچھ لوگ اس سوال کو اٹھاتے رہتے ہیں ۔ دراصل حروفِ تہجی کا مسئلہ لسانیات اور صوتیات سے جڑا ہوا ہے اور اسی کی روشنی میں اس مسئلے کا جائزہ لینا چاہیے۔ لسانیات اور صوتیات کے ماہرین کے مطابق حروفِ تہجی دراصل آوازوں کی علامات ہیں اور ان کا مقصد کسی زبان میں موجود آوازوں کو ظاہر کرنا ہے۔

بیسویں صدی کے ابتدائی بیس پچیس برسوں تک یہی خیال کیا جاتا تھا کہ اردو میں پینتیس (۳۵) یا چھتیس (۳۶) حروف ِتہجی ہیں اور اس زمانے کے ابتدائی اردو قاعدوں اور بچوں کو اردو سکھانے والی کتابوں میں یہی تعداد لکھی جاتی تھی۔ البتہ بعض کتابوں میں پہلے ’’مفرد‘‘ حروفِ تہجی لکھ کر بعد میں ’’مرکب‘‘ حروف ِ تہجی لکھے جاتے تھے اور یہ طریقہ بعض کتابوں میں آج بھی ملتا ہے۔ یہ مرکب حروفِ تہجی کیا تھے؟ یہ دراصل ہائیہ یا ہکاری آوازوں کو ظاہر کرنے والے حروفِ تہجی (یعنی بھ، پھ، تھ وغیرہ) تھے۔ ان آوازوں کو انگریزی میں aspirated sounds کہاجاتا ہے۔ مغرب میں جب جدید لسانیات کی بنیادیں سائنس پر استوار ہوئیں تو لسانیاتی اور صوتیاتی تحقیق نے یہ ثابت کیا کہ یہ ہائیہ آوازیں (بھ، پھ، تھ وغیرہ) دراصل باقاعدہ، الگ اور منفرد آوازیں ہیں۔ گویا لسانیات کی زبان میں یہ الگ فونیم (phoneme) ہیں۔لسانیاتی تجربہ گاہوں میں مشینوں کے ذریعے کی گئی جانچ نے بھی اس نظریے کو آج تک درست ثابت کیا ہے کہ وہ آوازیں جو ہوا کے ایک جھٹکے کے ساتھ مل کرہمارے منھ سے نکلتی ہیں (بھ، پھ، تھ وغیرہ) وہ الگ آوازیں یا منفرد صوتیے ( فونیم) ہیں اور ان آوازوں کو ظاہر کرنے والے حروفِ تہجی بھی الگ حروف سمجھے جانے چاہئیں۔

بابائے اردو مولوی عبدالحق نے یہ منصوبہ بنایا تھا کہ اردو میں اوکسفورڈ کی عظیم لغت کی طرز پر ایک ایسی کثیر جلدوں پر مبنی لغت بنائی جائے جس میں اردوکا ہر لفظ ہو اور ہر لفظ کے استعمال کی سند بھی شعرو ادب سے دی گئی ہو۔ اس منصوبے پر ۱۹۳۰ء میں کام شروع ہوا تو پہلا مسئلہ حروف تہجی کی تعداد اور ترتیب کا تھا کیونکہ اس کے بغیر کسی لغت میں الفاظ کی ترتیب طے نہیں کی جاسکتی۔ اردو کی پرانی لغات میں عام حروف اور ہائیہ آوازوں کو ظاہر کرنے والے حروف (مثلاً ب اور بھ) میں کوئی فرق روا نہیں رکھا گیا اور ان میں بعض الفاظ (مثلاً بہانا اور بھانا، بہر اور بھر، پہر اور پھر) ترتیب کے لحاظ سے ایک ساتھ ہی درج ہیں جو لسانیات کی رو سے غلط ہے اور قاری کے لئے بھی الجھن کا باعث ہے۔ لہٰذا باباے اردو نے طے کیا کہ اردو کی ہائیہ آوازوں کو ظاہر کرنے والے حروفِ تہجی کو بھی الگ حرف مانا جائے اور لغت میں ان کی الگ تقطیع قائم کرکے ان کی ترتیب غیر ہائیہ حروف کے بعد رکھی جائے۔ مثال کے طور پر جب ’’ب‘‘ سے شروع ہونے والے تمام الفاظ کا لغت میں اندراج ہوجائے تو ’’بھ‘‘ سے شروع ہونے والے الفاظ لکھے جائیں، و علیٰ ہٰذا القیاس۔ اس طرح مولوی عبدالحق وہ پہلے لغت نویس تھے جنھوں نے ان ہائیہ آوازوں کو ظاہر کرنے والے حروف (بھ، پھ وغیرہ) کو باقاعدہ الگ حروف مان کر اردو کے حروف تہجی کی تعداد اور ترتیب درست کی۔ اردو میں ان ہائیہ حروف کی تعداد پندرہ (۱۵) ہے اور یہ بھی اردو کے حروف تہجی میں شامل ہیں۔

قیامِ پاکستان سے قبل اردو لغت کا یہ منصوبہ مکمل نہ ہوسکا۔اس عظیم لغت کے منصوبے کو حکومتِ پاکستان نے اردو لغت بورڈ کے تحت ازسرِ نو شروع کیا۔ شان الحق حقی نے بطور معتمد (سیکریٹری) بورڈ کی لغت کے منصوبے کو آگے بڑھانا شروع کیا تو علم لسانیات سے واقفیت کی بنا پر باباے اردو کی طے کردہ اردو حروف تہجی کی تعداد اور ترتیب سے اتفاق کرتے ہوئے اردو کے ہائیہ حروف کو بھی اس میں شامل کیا۔ اس طرح عربی کے اٹھائیس (۲۸) حروف، فارسی کے مزید چار (۴) حروف (یعنی پ۔چ۔ژ۔گ)، اردو کی معکوسی آوازوں (یعنی ٹ۔ ڈ ۔ ڑ) کو ظاہر کرنے والے تین (۳) حروف، اردو کی ہائیہ آوازوں کو ظاہر کرنے والے پندرہ (۱۵) حروف، الف ممدودہ (یعنی الف مد آ) اور ہمزہ (ء) کے علاوہ بڑی ’’ے‘‘ کو بھی الگ سے حرف ِتہجی شمار کیا کیونکہ اردو میں یاے مجہول (یعنی بڑی ’’ے ‘‘) کا الگ استعمال ہے۔ اس طرح اردو کے حروف تہجی کی کل تعداد ’’الف‘‘ سے لے کر ’’ے‘‘ تک تریپن (۵۳) ہوگئی جن کو ترتیب سے یہاں لکھا جاتا ہے:?

ا۔ آ۔ ب۔ بھ ۔ پ۔ پھ ۔ ت ۔ تھ ۔ ٹ۔ ٹھ ۔ ث۔ ج۔ جھ ۔ چ۔ چھ ۔ ح۔ خ۔ د۔ دھ ۔
ڈ۔ ڈھ ۔ ذ۔ ر۔ رھ ۔ ڑ۔ ڑھ ۔ ز ۔ ژ۔ س ۔ ش۔ ص۔ ض۔ ط ۔ ظ ۔ ع ۔ غ ۔ ف۔
ق ۔ ک ۔ کھ ۔ گ ۔ گھ ۔ ل ۔ لھ ۔ م ۔ مھ ۔ ن ۔ نھ ۔ و ۔ ہ ۔ ء ۔ ی ۔ ے

ان میں شامل حروف لھ، مھ، نھ وغیرہ باقاعدہ حروفِ تہجی ہیں کیونکہ وہ اردو کی بعض آوازوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ اسی لئے ننھا، تمھارا، جنھیں اور چولھا جیسے الفاظ میں دو چشمی ھ لکھنی چاہیے ورنہ ان کا املا غلط ہوجائے گا (ان الفاظ کے املا میں دوچشمی ھ کے استعمال پر تفصیلی گفتگو پھر کبھی سہی)۔

(محترم مدیران سے درخواست ہے کہ یہاں ان الفاظ مثلاً تمھارا، جنھیں وغیرہ کو دو چشمی ھ ہی سے لکھا رہنے دیجیے، خواہ آپ اس املا سے اتفاق نہ کرتے ہوں، ورنہ ساری بحث بے کا ر ہوجائے گی۔ شکریہ)

اردو کے حروفِ تہجی کی صحیح تعداد اردو لغت بورڈ میں شان الحق حقی نے تریپن (۵۳) طے کی اور اسی ترتیب اور تعداد کی بنیاد پر اردو کی بائیس (۲۲) جلدوں پر مبنی لغت باون (۵۲) سال کی محنت شاقہ کے بعد مرتب اور شائع کی گئی۔ البتہ دور جدید میں کمپیوٹر آنے کے بعد جب مشینی کتابت میں نون غنے (ں) کی وجہ سے مسئلہ ہونے لگا تو مقتدرہ قومی زبان (جس کا نام اب ادارہ ٔ فروغ ِ قومی زبان ہوگیا ہے) نے اپنے صدر نشین افتخار عارف صاحب کی نگرانی میں ایک مجلس (کمیٹی) بنائی جس نے یہ طے کیا کہ نون غنے (ں) کو بھی ایک حرف تسلیم کیا جائے تاکہ ایک معیاری (اسٹینڈرڈ) کلیدی تختے (یعنی key بورڈ) کی مدد سے جب عالمی سطح پر اردو کو فون اور کمپیوٹر میں استعمال کیا جائے تو کوئی الجھن نہ ہو۔ اس طرح اردو کے حروفِ تہجی میں ترتیب کے لحاظ سے نون (ن) کے بعد نون غنے (ں) کا اضافہ کرنا پڑا۔ اس اضافے سے ان حروف کی کُل تعداد چون (۵۴) ہوگئی ہے اور اب اسی کو سرکاری طور پر درست تسلیم کیاجاتا ہے۔ گویا اردو کے حروف تہجی کی صحیح تعداد چو ّن (۵۴) ہے۔

*اردو کے حروف تہجی کی صحیح تعداد چوّن (54) ہے…* ڈاکٹر عبدالرؤف پاریکھ Read More »

Articles

آئین پاکستان 1973 میں اب تک کی گئی 25 ترامیم آسان اردو زبان میں اختصار کے ساتھ

آئین پاکستان 1973 میں اب تک کی گئی 25 ترامیم آسان اردو زبان میں اختصار کے ساتھ ملاحظہ فرمائیں۔

پہلی ترمیم 1974
آئین پاکستان 1973 کی پہلی ترمیم میں پاکستان کے حدود اربعہ کا دوبارہ تعین کیا گیا.

دوسری ترمیم 1974
قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا.

تیسری ترمیم 1975
اس ترمیم میں Preventive Detention کی مدت کو بڑھایا گیا۔Preventive Detention کا مطلب ہے کسی ایسے شخص کو نامعلوم مقام پر رکھنا جو ریاست پاکستان کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہو۔

چوتھی ترمیم 1975
اقلیتوں کو پارلیمنٹ میں اضافی سیٹیں دی گئیں۔

پانچویں ترمیم 1976
ہائی کورٹ کا اختیار_سماعت وسیع کیا گیا

چھٹی ترمیم 1976
ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے ججز کی ریٹائرمنٹ کی مدت بالترتیب 62 اور 65 سال کی گئ۔

ساتویں ترمیم 1977
وزیر اعظم کو یہ پاور دی گئ کہ وہ کسی بھی وقت پاکستان کی عوام سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر سکتا ہے۔

آٹھویں ترمیم 1985
پارلیمانی نظام سے نیم صدارتی نظام متعارف کروایا گیا اور صدر کو اضافی پاورز دی گئیں۔

نویں ترمیم 1985
شریعہ لاء کو لاء آف دی لینڈ کا درجہ دیا گیا۔

دسویں ترمیم 1987
پارلیمنٹ کے اجلاس کا دورانیہ مقرر کیا گیا کہ دو اجلاس کا درمیانی وقفہ 130 دن سے نہیں بڑھے گا

گیارھویں ترمیم 1989
دونوں اسمبلیوں میں سیٹوں کی Revision کی گئ۔

بارھویں ترمیم 1991
سنگین جرائم کے تیز ترین ٹرائل کے لئے خصوصی عدالتیں عرصہ 3 سال کے لئے قائم کی گئیں

تیرھویں ترمیم 1997
صدر کی نیشنل اسمبلی تحلیل کرنے اور وزیر اعظم ہٹانے کی پاورز کو ختم کیا گیا۔

چودھویں ترمیم 1997
ممبران پارلیمنٹ میں Defect پائے جانے کی صورت میں ان کو عہدوں سے ہٹانے کا قانون وضح کیا گیا۔

پندرھویں ترمیم 1998
شریعہ لاء کو لاگو کرنے کے بل کو پاس نا کیا گیا۔

سولہویں ترمیم 1999
کوٹہ سسٹم کی مدت 20 سے بڑھا کر 40 سال کی گئ

سترھویں ترمیم 2003
صدر کی پاورز میں اضافہ کیا گیا

اٹھارویں ترمیم 2010
اس ترمیم میں NWFP کا نام تبدیل کیا گیا اور آرٹیکل 6 متعارف کروایا گیا،اور اس کے علاوہ صدر کی نیشنل اسمبلی تحلیل کرنے کی پاور کو ختم کیا گیا۔

انیسویں ترمیم 2010
اسلام آباد ہائی کورٹ قائم کی گئ،اور سپریم کورٹ کے ججز کی تعیناتی کے حوالے سے قانون وضح کیا گیا۔

بیسویں ترمیم 2012
صاف شفاف انتخابات کے لئے چیف الیکشن کمشنر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں تبدیل کیا گیا۔

اکیسویں ترمیم 2015
سانحہ APSکے بعد ملٹری کورٹس متعارف کروائی گئیں۔

بائیسویں ترمیم 2016
چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اہلیت کا دائرہ کار تبدیل کیا گیا کہ بیورو کریٹس اور ٹیکنو کریٹس بھی ممبر الیکشن کمیشن آف پاکستان بن سکیں گے۔

تئیسویں ترمیم 2017
سال 2015 میں قومی اسمبلی نے اکیسویں ترمیم میں 2 سال کے لئے ملٹری کورٹس قائم کیں۔ یہ دوسال کا دورانیہ 6 جنوری 2017 کو ختم ہو گیا،اس تئیسویں ترمیم میں ملٹری کورٹس کے دورانیے کو مزید 2 سال کے لئے 6 جنوری 2019 تک بڑھایا گیا۔

چوبیسویں ترمیم 2017
مردم شماری کے نتائج کی بنیاد پر حلقہ بندیوں کو دوبارہ تشکیل دیا گیا۔

پچیسویں ترمیم 2018
فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ملانے کے لئے صدر نے 31 مئ 2018 کو دستخط کیئے.

آئین پاکستان 1973 میں اب تک کی گئی 25 ترامیم آسان اردو زبان میں اختصار کے ساتھ Read More »

Political Science

پاکستان کے بڑے شہروں کے نام کیسے پڑے، دلچسپ اور حیران کن معلومات*

╭┄┅═══❁═══┅┄╮

*پاکستان کے بڑے شہروں کے نام کیسے پڑے، دلچسپ اور حیران کن معلومات*
╰┄┅═══❁═══┅┄╯

ُ╔═════════════╗

*اســـلام آبــاد:-*
1959ءمیں مرکزی دارالحکومت کا علاقہ قرار پایا۔ اس کا نام مذہب اسلام کے نام پر اسلام آباد رکھا گیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*راولـپـنـــڈی:-*
یہ شہر راول قوم کا گھر تھا۔ چودھری جھنڈے خان راول نے پندرہویں صدی میں باقاعدہ اس کی بنیاد رکھی۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*کــــراچــــی:-*
تقریباً 220 سال پہلے یہ ماہی گیروں کی بستی تھی۔ کلاچو نامی بلوچ کے نام پر اس کا نام کلاچی پڑگیا۔ پھر آہستہ آہستہ کراچی بن گیا۔ 1925ءمیں اسے شہر کی حیثیت دی گئی۔1947ءسے 1959ءتک یہ پاکستان کا دارالحکومت رہا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*لاھــــــــور:-*
ایک نظریےکے مطابق ہندﺅں کے دیوتا راما کے بیٹے لاوا کے بعد لاہور نام پڑا، لاوا کو لوہ سے پکارا جاتا تھا اور لوہ (لاوا) کیلئے تعمیر کیا جانیوالا قلعہ ’لوہ، آور‘ سے مشہور ہوا
جس کا واضح معنی ’لوہ کا قلعہ ‘ تھا۔ اسی طرح صدیاں گزرتی گئیں اور پھر ’لوہ آور‘ لفظ بالکل اسی طرح لاہور میں بدل گیا جس طرح سیوستان سبی اور شالکوٹ، کوٹیا اور پھر کوئٹہ میں بدل گیا۔
اسی طرح ایک اور نظریئے کے مطابق دو بھائی لاہور
ایک اور نظریئے کے مطابق دو بھائی لاہور اور قاصو دو مہاجر بھائی تھے جو اس سرزمین پرآئے جسے لوگ آج لاہور کے نام سے جانتے ہیں، ایک بھائی قاصو نے پھر قصور آباد کیا جس کی وجہ سے اس کا نام بھی قصور پڑا جبکہ دوسرے بھائی نے اندرون شہر سے تین میل دور اچھرہ لااور کو اپنا مسکن بنایا اور بعد میں اسی لاہو کی وجہ سے اس شہر کا نام لاہور پڑ گیا اور شاید یہی وجہ ہے کہ اچھرہ کی حدود میں کئی ہندﺅوں کی قبریں بھی ملیں۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*حــــــیدر آبــاد:-*
اس کا پرانا نام نیرون کوٹ تھا۔ کلہوڑوں نے اسے حضرت علیؓ کے نام سے منسوب کرکے اس کا نام حیدر آباد رکھ دیا۔ اس کی بنیاد غلام کلہوڑا نے 1768ءمیں رکھی۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*پـشــــاور:-*
پیشہ ور لوگوں کی نسبت سے اس کا نام پشاور پڑگیا۔ ایک اور روایت کے مطابق محمود غزنوی نے اسے یہ نام دیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*کــــوئٹــــہ:-*
لفظ کوئٹہ، کواٹا سے بنا ہے۔ جس کے معنی قلعے کے ہیں۔ بگڑتے بگڑتے یہ کواٹا سے کوئٹہ بن گیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*ٹــــوبہ ٹیک سنــــگھ:-*
اس شہر کا نام ایک سکھ “ٹیکو سنگھ” کے نام پہ ہے “ٹوبہ” تالاب کو کہتے ہیں یہ درویش صفت سکھ ٹیکو سنگھ شہر کے ریلوے اسٹیشن کے پاس ایک درخت کے نیچے بیٹھا رہتا تھا اور ٹوبہ یعنی تالاب سے پانی بھر کر اپنے پاس رکھتا تھا اور اسٹیشن آنے والے مسافروں کو پانی پلایا کرتا تھا سعادت حسن منٹو کا شہرہ آفاق افسانہ “ٹوبہ ٹیک سنگھ” بھی اسی شہر سے منسوب ہے.

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*ســــرگــــودھـا:-*
یہ سر اور گودھا سے مل کر بنا ہے۔ ہندی میں سر، تالاب کو کہتے ہیں، گودھا ایک فقیر کا نام تھا جو تالاب کے کنارے رہتا تھا۔ اسی لیے اس کا نام گودھے والا سر بن گیا۔ بعد میں سرگودھا کہلایا۔ 1930ءمیں باقاعدہ آباد ہوا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*بہــــاولپــــور:-*
نواب بہاول خان کا آباد کردہ شہر جو انہی کے نام پر بہاولپور کہلایا۔ مدت تک یہ ریاست بہاولپور کا صدر مقام رہا۔ پاکستان کے ساتھ الحاق کرنے والی یہ پہلی رہاست تھی۔ ون یونٹ کے قیام تک یہاں عباسی خاندان کی حکومت تھی۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*ملــــتان:-*
کہا جاتا ہے کہ اس شہر کی تاریخ 4 ہزار سال قدیم ہے۔ البیرونی کے مطابق اسے ہزاروں سال پہلے آخری کرت سگیا کے زمانے میں آباد کیا گیا۔ اس کا ابتدائی نام ”کیساپور“ بتایا جاتا ہے۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*فیصــــل آبــاد:-*
اسے ایک انگریز سر جیمزلائل (گورنرپنجاب) نے آباد کیا۔ اس کے نام پر اس شہر کا نام لائل پور تھا۔ بعدازاں عظیم سعودی فرماں روا شاہ فیصل شہید کے نام سے موسوم کر دیا گیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*رحیــــم یار خــــاں:-*
بہاولپور کے عباسیہ خاندان کے ایک فرد نواب رحیم یار خاں عباسی کے نام پر یہ شہر آباد کیا گیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*عبدالحــــکیم:-*
جنوبی پنجاب کی ایک روحانی بزرگ ہستی کے نام پر یہ قصبہ آباد ہوا۔ جن کا مزار اسی قصبے میں ہے۔ یہ قصبہ دریائے راوی کے کنارے آباد ہے.

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*ســــاہیوال:-*
یہ شہر ساہی قوم کا مسکن تھا۔ اسی لیے ساہی وال کہلایا۔ انگریز دور میں پنجاب کے انگریز گورنر منٹگمری کے نام پر ”منٹگمری“ کہلایا۔ نومبر 1966ءصدر ایوب خاں نے عوام کے مطالبے پر اس شہر کا پرانا نام یعنی ساہیوال بحال کردیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*ســــیالکوٹ:-*
2 ہزار قبل مسیح میں راجہ سلکوٹ نے اس شہر کی بنیاد رکھی۔ برطانوی عہد میں اس کا نام سیالکوٹ رکھا گیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*گوجــــرانوالہ:-*
ایک جاٹ سانہی خاں نے اسے 1365ءمیں آباد کیا اور اس کا نام ”خان پور“ رکھا۔ بعدازاں امرتسر سے آ کر یہاں آباد ہونے والے گوجروں نے اس کا نام بدل کر گوجرانوالہ رکھ دیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*شیــــخوپـورہ:-*
مغل حکمران نورالدین سلیم جہانگیر کے حوالے سے آباد کیا جانے والا شہر۔ اکبر اپنے چہیتے بیٹے کو پیار سے ”شیخو“ کہہ کر پکارتا تھا اور اسی کے نام سے شیخوپورہ کہلایا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*ھــــــــڑپہ:-*
یہ دنیا کے قدیم ترین شہر کا اعزاز رکھنے والا شہر ہے۔ ہڑپہ، ساہیوال سے 12 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ موہنجوداڑو کا ہم عصر شہر ہے۔ جو 5 ہزار سال قبل اچانک ختم ہوگیا۔رگِ وید کے قدیم منتروں میں اس کا نام ”ہری روپا“ لکھا گیا ہے۔ زمانے کے چال نے ”ہری روپا“ کو ہڑپہ بنا دیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*ٹیکســــلا:-*
گندھارا تہذیب کا مرکز۔ اس کا شمار بھی دنیا کے قدیم ترین شہروں میں ہوتا ہے۔ یہ راولپنڈی سے 22 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ 326 قبل مسیح میں یہاں سکندرِاعظم کا قبضہ ہوا.

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*بہاولــــنگـر:-*
ماضی میں ریاست بہاولپور کا ایک ضلع تھا۔ نواب سر صادق محمد خاں عباسی خامس پنجم کے مورثِ اعلیٰ کے نام پر بہاول نگر نام رکھا گیا۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*مظـفــر گــــڑھ:-*
والئی ملتان نواب مظفرخاں کا آباد کردہ شہر۔ 1880ءتک اس کا نام ”خان گڑھ“ رہا۔ انگریز حکومت نے اسے مظفرگڑھ کا نام دیا۔

ُ╚═════════════╝ ُ╔═════════════╗

*مــــیانـوالـی:-*
ایک صوفی بزرگ میاں علی کے نام سے موسوم شہر ”میانوالی“ سولہویں صدی میں آباد کیا گیا تھا۔

ُ╚═════════════╝ ُ╔═════════════╗

*ڈیرہ غــازی خــان:-*
پاکستان کا یہ شہر اس حوالے سے خصوصیت کا حامل ہے کہ اس کی سرحدیں چاروں صوبوں سے ملتی ہیں۔

ُ╚═════════════╝
ُ╔═════════════╗

*جھــــنگ:-*
یہ شہر کبھی چند جھونپڑیوں پر مشتمل تھا۔ اس شہر کی ابتدا صدیوں پہلے راجا سرجا سیال نے رکھی تھی اور یوں یہ علاقہ ”جھگی سیالu“ کہلایا۔ جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جھنگ سیال بن گیا اور پھر صرف جھنگ رہ گیا۔

ُ╚═════════════╝
®

پاکستان کے بڑے شہروں کے نام کیسے پڑے، دلچسپ اور حیران کن معلومات* Read More »

General Knowledge