1- الحمد لله، قاسمی کا افسانہ ہے ۔
2- بجنگ آمد کے مصنف کرنل محمد خان ہیں ۔
3- ولی سے اقبال تک، سید عبداللہ کی تصنیف ہے ۔
4- اداس نسلیں، عبداللہ حسین کا ناول ہے ۔
5- آگ کا دریا، قرۃ العین حیدر کا ناول ہے ۔
6- ترفع، لانجائنس کا نظریہ ہے ۔
7- اعیان، افلاطون کا نظریہ ہے ۔
8- المیہ کے 6 اجزا ہیں ۔
9- شعلہ گل، قاسمی کا شعری مجموعہ ہے ۔
10۔خیامِ اردو، ریاض خیر آبادی کو کہا جاتا ہے ۔
11- نیا قانون، منٹو کا افسانہ ہے ۔
12- ٹوبہ ٹیک سنگھ، منٹو کا افسانہ ہے ۔
13- غدار، کرشن چندر کا ناول ہے ۔
14- مزدور شاعر، احسان دانش ہے ۔
15- یادگار غالب، حالی کی تصنیف ہے ۔
16- احمد فراز کوہاٹ سے تھے۔
17-تہذیب الاخلاق، سرسید کا رسالہ ہے ۔
18- الفاروق، شبلی نعمانی کی تصنیف ہے ۔
19- علامہ اقبال کے پیر مولانا روم تھے۔
20- تزکیہ نفس (کیتھارسس) ارسطو کا نظریہ ہے ۔
21- مقدمہ شعر و شاعری حالی کی تنقیدی کتاب ہے ۔
22- گلِ نغمہ، فراق کا شعری مجموعہ ہے ۔
23- چھمی، آنگن کا کردار ہے ۔
24- سوا سیر گیہوں، پریم چند کا افسانہ ہے ۔
25- افلاطون شاعری کا مخالف تھا۔
26- نقل کا نظریہ ارسطو کا ہے ۔
27- بوطیقا کے 5 حصے (ابواب) ہیں ۔
28- مولا، قاسمی کے افسانے گنڈاسا کا کردار ہے ۔
29- ڈاکٹر سلیم اختر محقق و نقاد تھے۔
30- المامون شبلی کی تصنیف ہے ۔
31- جست، مونث ہے ۔
32- چشمہ، مذکر ہے ۔
33- چشم، مونث ہے ۔
34- بوطیقا کا دوسرا باب المیہ سے متعلق ہے ۔
35- اقبال نے افلاطون کی مخالفت کی ہے ۔
36- حالی پابند شاعری کے مخالف نہیں تھے
یہی وجہ ہے کہ ان کی اپنی ساری شاعری بھی پابند شاعری ہی ہے ۔
البتہ مغرب سے متاثر ہو کر آزاد شاعری کو ترجیح دیتے تھے۔
37- قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کر دے، جواب شکوہ کا مصرع ہے ۔
38- عشق دم جبریل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مسجد قرطبہ از اقبال کا شعر ہے ۔
39- سروری زیبا فقط ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خضر راہ از اقبال کا شعر ہے۔
40- لان جائی نس نے علویت کے 5 مخرج بتائے ہیں ۔
41- دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت۔۔۔۔۔ غالب کا مصرع ہے ۔
42- احمد فراز نے پشاور سے تعلیم حاصل کی۔
43- احمد فراز پشاور یونی ورسٹی میں لیکچرار ہوئے۔
44- یہ نمایش سراب کی سی ہے ۔۔۔۔ میر کا مصرع ہے ۔