Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.

فیڈرل پبلک سروس کمیشن اردو پیپر 2019 سوالات مع درست جوابات

 

1- الحمد لله، قاسمی کا افسانہ ہے ۔

2- بجنگ آمد کے مصنف کرنل محمد خان ہیں ۔

3- ولی سے اقبال تک، سید عبداللہ کی تصنیف ہے ۔

4- اداس نسلیں، عبداللہ حسین کا ناول ہے ۔

5- آگ کا دریا، قرۃ العین حیدر کا ناول ہے ۔

6- ترفع، لانجائنس کا نظریہ ہے ۔

7- اعیان، افلاطون کا نظریہ ہے ۔

8- المیہ کے 6  اجزا ہیں ۔

9- شعلہ گل، قاسمی کا شعری مجموعہ ہے ۔

10۔خیامِ اردو، ریاض خیر آبادی کو کہا جاتا ہے ۔

11- نیا قانون، منٹو کا افسانہ ہے ۔

12- ٹوبہ ٹیک سنگھ، منٹو کا افسانہ ہے ۔

13- غدار، کرشن چندر کا ناول ہے ۔

14- مزدور شاعر، احسان دانش ہے ۔

15- یادگار غالب، حالی کی تصنیف ہے ۔

16- احمد فراز کوہاٹ سے تھے۔

17-تہذیب الاخلاق، سرسید کا رسالہ ہے ۔

18- الفاروق، شبلی نعمانی کی تصنیف ہے ۔

19- علامہ اقبال کے پیر مولانا روم تھے۔

20- تزکیہ نفس (کیتھارسس)  ارسطو کا نظریہ ہے ۔

21- مقدمہ شعر و شاعری حالی کی تنقیدی کتاب ہے ۔

22- گلِ نغمہ، فراق کا شعری مجموعہ ہے ۔

23- چھمی، آنگن کا کردار ہے ۔

24- سوا سیر گیہوں، پریم چند کا افسانہ ہے ۔

25- افلاطون شاعری کا مخالف تھا۔

26- نقل کا نظریہ ارسطو کا ہے ۔

27- بوطیقا کے 5 حصے (ابواب) ہیں ۔

28- مولا، قاسمی کے افسانے گنڈاسا کا کردار ہے ۔

29- ڈاکٹر سلیم اختر محقق و نقاد تھے۔

30- المامون شبلی کی تصنیف ہے ۔

31- جست، مونث ہے ۔

32- چشمہ، مذکر ہے ۔

33- چشم، مونث ہے ۔

34- بوطیقا کا دوسرا باب المیہ سے متعلق ہے ۔

35- اقبال نے افلاطون کی مخالفت کی ہے ۔

36- حالی پابند شاعری کے مخالف نہیں تھے

یہی وجہ ہے کہ ان کی اپنی ساری شاعری بھی پابند شاعری ہی ہے ۔

البتہ مغرب سے متاثر ہو کر آزاد شاعری کو ترجیح دیتے تھے۔

37- قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کر دے، جواب شکوہ کا مصرع ہے ۔

38- عشق دم جبریل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مسجد قرطبہ از اقبال کا شعر ہے ۔

39- سروری زیبا فقط ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خضر راہ از اقبال کا شعر ہے۔

40- لان جائی نس نے علویت کے 5 مخرج بتائے ہیں ۔

41- دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت۔۔۔۔۔ غالب کا مصرع ہے ۔

42- احمد فراز نے پشاور سے تعلیم حاصل کی۔

43- احمد فراز پشاور یونی ورسٹی میں لیکچرار ہوئے۔

44- یہ نمایش سراب کی سی ہے ۔۔۔۔ میر کا مصرع ہے ۔